7 News

غزہ میں اسرائیلی فوج کی بربریت کا سلسلہ نہ تھم سکا، قابض فوج کی بربریت سے ایک ہی خاندان کے 14 افراد سمیت 65 فلسطینی شہید ہو گئے جبکہ 1500 فلسطینیوں کو گرفتار کر لیا گیا۔اسرائیلی فوج کے حملوں میں شہید ہونے والوں میں ایک ہی خاندان کے14 افراد شامل تھے، صیہونی فوج نے غزہ میں 2 مکانات بھی تباہ کردیے جبکہ شاتی پناہ گزین کیمپ میں ایک اسکول پر بھی حملہ کیا، اس اسکول میں بےگھر فلسطینیوں نے پناہ لے رکھی تھی۔غزہ پر اسرائیلی فوج کے حملوں میں شہدا کی مجموعی تعداد 64 ہزار 756 ہوگئی جبکہ ایک لاکھ 64 ہزار 59 افراد زخمی ہوچکے ہیں۔

1500 فلسطینی گرفتار:دوسری جانب مغربی کنارے میں بھی قابض فوج کی کارروائیاں جاری ہیں۔اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے میں فلسطینیوں کے گھروں پر غیر قانونی چھاپے مارے اور 1500 سے زائد فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا۔فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے تلکریم میں بڑے پیمانے پر فلسطینیوں کی گرفتاریوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔حماس نے گرفتاریوں کو اجتماعی سزا اور بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کے مترادف قرار دیدیا۔ ایک بیان میں کہا کہ یہ چھاپے اور گرفتاریاں اسرائیل کے علاقے میں کنٹرول کھونے کی حالت کو ظاہر کرتی ہیں۔

غزہ میں اب بھی 13 لاکھ سے زائد فلسطینی موجود:غزہ کے سرکاری میڈیا آفس کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی مسلسل بمباری اور جبری انخلا کی دھمکیوں کے باوجود 13 لاکھ سے زیادہ فلسطینی، جن میں 3 لاکھ 50 ہزار بچے بھی شامل ہیں، اب بھی غزہ سٹی اور شمالی علاقوں میں موجود ہیں۔اسرائیلی حکام نے مبینہ طور پر خبردار کیا ہے کہ جو لوگ اس بار شمالی غزہ چھوڑیں گے انہیں واپس آنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، جسے انسانی حقوق کے گروپ بین الاقوامی قانون کے تحت مستقل جبری منتقلی اور جنگی جرم قرار دیتے ہیں۔دفتر نے کہا کہ خان یونس اور رفح میں نام نہاد محفوظ انسانی علاقے جہاں اسرائیلی افواج نے 8 لاکھ سے زائد افراد کو پناہ لینے پر مجبور کیا ہے، وہاں 100 سے زیادہ مرتبہ بمباری کی جا چکی ہے جس میں 2 ہزار سے زیادہ لوگ شہید ہو چکے ہیں۔دفتر نے مزید کہا کہ ان علاقوں میں نہ تو فعال انفرااسٹرکچر ہے، نہ طبی سہولت، نہ پانی اور نہ بجلی، اور اسرائیل پر الزام لگایا کہ اس نے خان یونس میں جان بوجھ کر پانی کی لائنیں کاٹ دی ہیں تاکہ زندگی کو ’ تقریباً ناممکن’ بنا دیا جائے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *